منگل، 26 مارچ، 2013

سُوودا


بابے مقصود نے لاٹھی پہ گرفت جماتے ہوئے گردن اکڑا کے کہا: میرا پتر سُوودا بڑا تابعدار بچہ ہے۔ ساری عمر مرے اگے چُوں وی نئیں کی۔ میری بھانجی عقل کی ذرا موٹی اور صورت کی بس پُوری سی تھی۔ بہن کا احساس کرکے میں نے سُوودے کے لئے منگ لی۔ سُوودا اُسی کے ساتھ گزارە کر رہا ہے۔ ۔ ۔ 

اب مسعود فرشتہ ہوتا ۔ ۔ ۔ تو شاید چشمِ تصور میں ہر رات من پسند اور دلفریب تصویریں سجانے کا ماہر نہ ہوتا ! 

1 تبصرہ:

کیا سوچا ؟